قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کا عمل جاری

3
فائل فوٹو

قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کی شق وار منظوری  کا عمل جاری ہے۔

ایوان میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کا عمل جاری ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کے 110 اور اپوزیشن کے 35 ارکان شریک ہوئے۔

وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد کے 4 مطالبات زر منظور کیے گئے جبکہ انٹیلی جنس بیورو کا 18 ارب 32 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔

اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کیلئے 1 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد اور ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ 10 لاکھ 93 ہزار کے 3 مطالبات زر منظور ہوگئے۔

موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ 72 لاکھ 26 ہزار کے 2 جبکہ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ 57 لاکھ 47 ہزار روپے کے 2 اور مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ 50 لاکھ 59 ہزار کے 4 مطالبات زر منظور ہوئے۔

دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ 9 لاکھ 50 ہزار روپے کے 2 مطالبات زر منظور ہوئے۔

علاوہ ازیں قومی اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی نشست سے اٹھ کر مولانا فضل الرحمٰن کی نشست پر جا کر ان سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں بغل گیر ہوئے۔

وزیراعظم نے سنی اتحاد کونسل کے اراکین سے بھی مصافحہ کیا۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنشن اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی، ڈھانچہ جاتی اصلاحات ہر قیمت پر آگے بڑھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اخراجات میں سادگی اور کفایت شعاری لائیں گے، اسٹیشنری، دودھ، ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں اور خیراتی اسپتالوں سمیت بعض ضروری اشیاء پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

تازہ ترین