ایف بی آر نے مزید ٹیکس لگانے کا منصوبہ آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا

—فائل فوٹو

ایف بی آر نے مزید ٹیکس لگانے کا منصوبہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے شیئر کر دیا ہے۔

ملک میں ٹیکس آمدن میں ممکنہ شارٹ فال کی صورت کے لیے ہنگامی پلان تیار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ہنگامی پلان پر عمل کی صورت میں ماہانہ 18 ارب روپے آمدن متوقع ہے جس کے لیے چینی پر 5 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل اور لیدر کی مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 15 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق مشینری، خام مال، سپلائز، خدمات اور ٹھیکوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے اور نگراں حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے سال ٹیکس ہدف11 ہزار ارب روپے مقرر کرنے کا پلان ہے، اگلے سال کا ٹیکس وصولیوں کا ہدف رواں سال کے مقابلے میں 1590 ارب روپے زیادہ ہو گا۔

ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کا سالانہ ہدف 918 سے بڑھا کر 1065 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق رواں سال 30 جون تک 49 ارب اور آئندہ سال147 ارب اضافی لیوی وصول کی جائے گی۔

علاوہ ازیں ریٹیل، پراپرٹی اور تعمیراتی شعبوں سے زیادہ ٹیکس وصولی کا پلان بھی سامنے آیا ہے۔

دستاویز کے مطابق ویب سائٹس سمیت ڈیجیٹل مارکیٹس کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا اور نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے مانیٹرنگ سسٹم قائم کردیا گیا ہے۔

حکومت نے نئی ایمنسٹی اسکیم، ٹیکس چھوٹ یا ترجیحی سہولیات نہ دینے اور کسی قسم کی فیول سبسڈی یا کراس سبسڈی اسکیم بھی نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دستاویز کے مطابق اسمگلنگ کے خلاف اقدامات اور ٹریک اینڈ ٹریل سسٹم کی کڑی مانیٹرنگ پلان میں شامل ہے جبکہ نان فائلرز اور ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے بھی جامع پلان تیار کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف سے پلان شیئر کردیا گیا ہے جس کے تحت ابتدا میں 9 لاکھ نان فائلرز زد میں آئیں گے، ای انوائسنگ سسٹم اور کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم سے ٹیکس نیٹ بڑھے گا۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے 145 ادارے معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔

'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="
'; } } var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src="https://connect.facebook.net/en_US/sdk.js#xfbml=1&version=v2.11&appId=580305968816694"; document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/swiper-bundle.min.css"; document.head.appendChild(styleElement); var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href="https://jang.com.pk/assets/front/css/colorbox.css"; document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ $("#theNewsWidget").load("https://www.thenews.com.pk/get_entertainment_news_widget"); }
Comments (0)
Add Comment